شام میں روسی ہیلی کاپٹر باغیوں نے مار گرایا
روس کے فوجی حکام کے مطابق شام کے شمالی علاقے میں باغیوں نے اس کے ایک ہیلی کاپٹر کو مار گرایا ہے۔
روسی وزارتِ دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ ایم آئی 8 ہیلی کاپٹر میں عملے کے تین ارکان اور دو افسر سوار تھے۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں سوار تمام پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
روس کی خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں حلب میں امداد پہنچانے کے بعد واپس آ رہا تھا۔
ابھی تک یہ واضح بھی نہیں ہو سکا کہ باغیوں کے کس گروپ نے ہیلی کاپٹر کو گرایا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بظاہر ہیلی کاپٹر کے تباہ ہونے کے بعد کے مناظر جاری کیے گئے ہیں جس ملبے اور لاشوں کے پاس مسلح افراد جمع ہیں اور خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
روس شامی صدر بشارالاسد کے قریبی اتحادی ہے اور یہ حکومتی فورسز کو باغیوں کے خلاف کارروائیوں میں فضائی مدد فراہم کر رہا ہے۔
اس سے پہلے رواں برس مئی میں سیٹیلائیٹ تصاویر سے پتا چلا تھا کہ شام میں سٹریٹیجک اعتبار سے اہم اور روسی فورسز کے زیر استعمال اڈے کو ’دولتِ اسلامیہ‘ کی جانب سے حملے کے بعد شدید نقصان پہنچا۔
انٹیلیجنس کمپنی سٹریٹفور کی جانب جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جا سکتا تھا کہ ٹی 4 بیس میں آگ لگنے سے چار ہیلی کاپٹرز اور 20 گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں۔ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی تھی۔
روس کی حامی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ ’تباہ ہونے والے یہ ہیلی کاپٹرز روسی اور شامی دونوں فوجیں استعمال کرتی رہی ہیں۔‘
روس نے اس واقعے پر سرکاری طور پر کوئی ردِ عمل نہیں دیا تھا۔
اس واقعے سے پہلے اپریل میں شام کے وسطی شہر حمص کے نزدیک ایک روسی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے کے نتیجے میں دو روسی فوجی پائلٹ ہلاک ہو گئے تھے۔